گیارہ فروری 2010 عیسوی یعنی ٹھیک 5 سال پہلے شاہد اعظمی کو شہید کردیا گیا

Asbaq.com     01:43    

پڑھیں اور اشتراک ضرور کریں۔
11 فروری 2010 عیسوی یعنی ٹھیک 5/ سال پہلے
آج کے ہی دن ایک جانباز اور ہونہار شخص کو صرف اسلئے موت کے گھاٹ اتار دیا  جاتا ہے کہ وہ بے گناہ  لوگوں کیلئے آواز اٹھاتا ہے۔
یہ ہیں مرحوم وکیل شاہد اعظمی  جب یہ 14/ سال کے ہی تھے  تب 1992/عیسوی کے فساد   میں انہیں ملزم بنا کر گرفتار کر لیا گیا تھا۔
انہوں نے جیل میں ہی رہ کر اپنی پڑھائی پوری کی ۔
اور سال 2013 عیسوی میں وکالت کی ڈگری حاصل کی ۔
 عدالت میں مجرم نہ پائے جانے پر انہیں رہا کردیا گیا۔
جیل سے چھوٹنے پر انہوں نے ان بے قصور مسلم نوجوانوں کے کیس لڑے جو دہشت گردی کے جھوٹے  الزامات میں پھنسا دئے گئے تھے۔
اپنے سات سال کے کیریئر میں  اپنی قابلیت کے دم  پر  انہوں نے  17/ بےقصور نوجوانوں کو عدالت سے رہا کروا کر  پورے ملک کو  ہلا کر رکھ دیا  تھا۔
32/ سال کی عمر میں انکے آفس میں کچھ لوگوں نے گھس کر گولی مار کر قتل کردیا ۔
"انوراگا کشف" نے انکی زندگی پر بالی ووڈ کی  فلم "شہید " بنائی جو بہت ہی مشہور رہی۔
اپنی چھوٹی سی عمر میں ہی پورے سسٹم کو آئینہ دکھا دینے والے مرحوم شہید اعظمی کو دل سے سلام ۔
 اللہ انہیں کروٹ کروٹ اپنی رحمتوں میں رکھے اور جنت الفردوس میں جگہ نصیب کرے۔
بشکریہ:۔ آصف اعظمی
ہندی سے اردو ترجمہ: #محمدزاہدالاعظمی
ماخذ:۔میری جان اعظم گڑھ (فیس بک صفحہ)

0 comments :

© 2011-2015 Teunga | Distributed By My Blogger Themes | Designed By Mohammad Zahid Azmi